ایودھیا، 9 ؍ستمبر(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )رام مندر تحریک کے بعد اتر پردیش کی اقتدار سے دور ہوئی کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی آج بھگوان ہنومان کاآشیرواد لینے کیلئے ایودھیا واقع ہنونمان نگڑھی پہنچے۔سال 1992میں بابری مسجد کی شہادت کے بعد ایودھیا کا دورہ کرنے والے والے نہرو-گاندھی خاندان کے وہ پہلے رکن ہیں۔اتر پردیش میں اپنی کسان یاترا کے چوتھے دن راہل نے ایودھیا کے متنازعہ مقام سے تقریبا ایک کلو میٹر دور واقع ہنومان نگڑھی میں حاضری دی،تاہم راہل اس سنگ بنیادمقام سے بھی دور رہے جہاں سال 1989میں رام مندر کی تعمیر کی بنیاد رکھی گئی تھی۔سیاسی حلقوں میں بہت سی افواہوں کو جنم دینے والی اپنی ایودھیا یاتر کے دوران راہل نے اکھل بھارتیہ اکھاڑہ پریشد کے رکن مہنت گیان داس سے ملاقات کی۔گیان داس وشو ہندو پریشد کے تئیں مخالف رخ رکھنے والے مانے جاتے ہیں۔راہل نہرو-گاندھی خاندان کے ایسے پہلے رکن ہیں جنہوں نے چھ دسمبر 1992کو بابری مسجد کے انہدام کے بعد ایودھیا کا دورہ کیاہے۔ان کے اس دورے کو کانگریس کی سخت گیر ہندوتو سے گریز کرنے والی پارٹی کی تصویر تبدیل کرنے کی کوشش کے طور پر بھی دیکھا جا رہا ہے۔یہ بھی قابل ذکر ہے کہ رام مندر تحریک کے بعد سے ہی کانگریس اتر پردیش میں اقتدار سے باہر ہے۔راہل سے بند کمرے میں تقریبا 15منٹ تک بات چیت کے بعد مہنت گیان داس نے نامہ نگاروں سے کہا کہ راہل ہم لوگوں کا اشیرواد لینے آئے تھے۔سادھو سنت کے پاس لیڈر آئے، یہ کوئی بڑی بات نہیں ہے۔سوالات کے جواب میں مہنت گیان داس نے کہا کہ کوئی آشیرواد لینے آتا ہے تو کوئی نہ کوئی توقع تو ہوتی ہی ہے۔آشیرواد لینے والے سے فلاح و بہبود کی خواہش کی جاتی ہے۔اس درمیان ذرائع نے بتایا کہ راہل نے گیان داس سے ملاقات کے دوران رام جنم بھومی بابری مسجد تنازعہ کو لے کر کسی طرح کی صلح معاہدے کی بات نہیں کی،تاہم یہ یقین دلایا کہ اس معاملے میں سپریم کورٹ کا جو بھی فیصلہ ہوگا، کانگریس اس کے ساتھ کھڑی ہوگی۔ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ راہل نے گیان داس سے ملاقات کے دوران ان سے آئندہ اسمبلی انتخابات کے بارے میں کوئی بات نہیں کی۔